گزشتہ کچھ عرصے سے ایک پاکستانی فلم بار بار ٹوئٹر ہیش ٹیگ کی ذینت بن رہی ہے اور اس پر ہر طرف سے بے پناہ تنقید کی جا رہی ہے کیوں کہ در حقیقت یہ میرا جسم میری مرضی کی عکس بند حالت ہے اس میں حجا ب کو جرم اور غلط کاروائیوں سے جڑا دکھا رہے ہیں۔علاوہ ازیں اس میں عکس بند کیے گئے بہت سے منا ظر میرا جسم میری مرضی کے پوز سے مناسبت دکھائی دیتے ہیں۔
اس کے مین کردار چار خواتین ہیں جو یہ کردار نبھا رہی ہیں۔اگر اس طرح کے فلموں کی نفی نہیں کی گئی تو یہ ہماری نظریاتی اثاث کو تباہ و بردار کر دیں گیں۔ کیونکہ اب صبا قمر زمان جیسی ایک بے حیا ایکٹرس ہماری قوم کی بیٹیوں کوبے حیائی اور اسلامی سے دوری کی ترغیب سرِ عام دے رہی ہے اس کی اہم وجہ میڈیا میں بیٹھے ٹاوٹ اور لبرل ہیں کیونکہ ان کے بغیر کس کی جرت ہے کہ وہ مین سٹریم میڈیا مین کھلے عام یہ سب کرے جب تک اس کو پیچھے سے کوئی مضبوط تائید حاصل نا ہو۔ یہ وہ لوگ ہیں جو کہ اسی مذہب اسلام کے نام پر بنی ریاست کا کھا کر اسی پر گند کر نا شروع کر دیتے ہیں ان کے لیے سب کچھ پیسہ ا ور بے حیائی کی کھلی چھوٹ اور امریکا و یورپ میں بیٹھے اپنے آوقاوں کو راضی کرنا ہے۔ یہ لوگ اس ذہنیت کے ہیں کہ بس کسی طرح ہم مردوں کے بیچ رہیں اور ان کی برابری کریں اب اگر آپ مشاہدہ کریں تو یہ نظریہ بھی امریکا و یورپ کی دین ہے۔ اب آپ کے لیے،اور ان کے لیے ایک سوال ہے کہ جو ممالک اور اقوام عورت اور مرد کو برابر اور عورت کو اس کے جسم کی مکمل طور پر استعمال کی چھوٹ ہو پوری دنیا چاہے وہ لبرل، سیکولر یا مذہبی قسم کی دنیا ہو وہا ں پر ایک بھی ایسی جیل نہیں جس میں مرد اور عورت قیدیوں کو ایک ہی جگہ رکھا جا تا ہو اس کی سب سے اہم اور اصل وجہ یہ ہے کہ مرد عورت سے زیادہ طاقت ور اور عقل مند ہے اور اگر کوئی ایسی جیل ہوگی تو وہاں مرد سازشوں اور اپنی طاقت کی وجہ سے عورتوں کا جنسی استحصال کریں گے۔ اگر یہ لوگ جو عورت کو باپ بھائی اور شوہر سے آزاد تصور کرتے ہیں دنیا میں صرف ایک ایسی جیل نہیں قائم کر سکتے کیونکہ یہ جانتے ہین وہاں ہونے والے واقعات ہمیں دنیا میں رسوا کر دیں گے۔تو یہ کس طرح اپنے نظریے کیسچائی ثابت کر سکتے ہیں۔ ان لوگوں کا واحد مقصد اسلام دشمنی اور وطن ِ پاکستان بلکہ ہر وہ ریاست جہاں اسلام کی سر بلندی اوراس کے ترقی و ترویج کی کوششیں ہوتی ہیں وہاں یہ لوگ کچھ این جی اوز اور اینکرز اور نام نہاد مذہبی سکولرز کو پیسا اور بے حیائی دکھا کر ان کے بھیس میں اپنا کا م کرواتے ہیں تاکی اسلام کی ترقی کو روکا جائے ہم اسطرح کی تمام طر کوششوں کی نفی اور مزمت کرتے ہیں۔
0 تبصرے