نوروز بیٹا اگلے ہفتے ہمیں کہیں سیر کے لئے لے چلو تمہارے پھوپھا آجکل بہت مصروف ہوتے ہیں ہم لوگ کافی عرصے سے
کہیں نہیں گئے پھپھو ٹھیک ہے جب کہیں گی چلیں گے لیکن صرف چھٹی والے دن
نوروز ان کے گھر ملنے کے لیے آیا ہوا تو اس سے پھپھو نے کہا۔
ہاں ٹھیک ہے تعطیل کے دن ہی جائیں گے ورنہ تمہاری اور بچوں کی پڑھائی رہ جائے گی اچھا تم ایسے کرو گاڑی پر چلے جاؤ کچلاک سے روش تو لے آؤ آج شام کو تمہارے پھوپھا کے کچھ مہمان آنے ہیں
ٹھیک ہے میں لے آتا ہوں۔نوروز آگ اپنی پھپھو کے گھر آیا ہوا تھا۔
کوئٹہ میں کچلاک سے بہت ہی اعلی قسم کی روش ملتی ہے جوکہ کوئٹہ کی مشہور سوغات ہے۔روش دنبے کا خاص طرضز پر تیار کیا گیا گوشت ہوتا جو کہ بہت لزیذ ہوتا ہے کچلاک کوئٹہ سے تقریباََ ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہے۔
آو بیٹا لے آئے ہو۔ جی ہاں پھپھوچلو ٹھیک ہے آج شام کو کھانا ہمارے ہاں سے کھاتے جانا
نہیں پھپھو شکریہ اگر کوئی مزید کام ہے تو بتا دیں میں کر دیتا ہوں۔
نہیں بیٹا لیکن کھانا ہمارے گھر سے کھاتے جاو نہیں شکریہ میں گھر کے لیے روش لیتا آیا ہوں یہ ٹھنڈا ہو جائے گا میں اب گھر چلتا ہوں چلوٹھیک ہے بیٹا امی کو میرا سلام کہنا
نوروز اپنے گھر کی طرف روانا ہو جاتا ہے۔امی آج سالن نا پکائیں میں روش لے آیا ہوں نوروز اپنے گھر میں داخل ہوتے وقت اعلانیا انداز میں آواز لگاتا ہے۔نوروز آج کوئی مہمان آ رہے ہیں تمہارے کیا؟
نہیں امی مہمان پھپولوگوں کے ہاں آرہے ہیں۔بھائی بڑی عجیب بات ہے مہمان اُن کے ہاں آرہے ہیں توتم روش اپنے گھر کیوں لے آئے ہو؟اف امی اُن کے لیے لینا گیا تھا تو اپنے گھر کے لیے بھی لیتا آتا آیا۔اچھا اچھا پھر ٹھیک ہے۔
اچھا امی پھپھو کہ رہی تھیں کہ اگلے ہفتے کہیں سیر کے لیے چلتے ہیں اچھا بیٹا اس بارے میں تمھارے ابو سے پوچھوں گی تم ایسا کرنا کل اپنے چچا کے گھر ہو آنا ان سے بھی پوچھ لینا اگر ان کا بھی ارادہ بن ر ہا ہو تو سب اکٹھے چلیں گے اس طرح مزہ بھی آئے گا اور سب کافی عرصے بعد کہیں اکٹھے باہر گھومنے بھی جائیں گے۔ ٹھیک ہے امی لیکن پھپھو نے صرف آپ سے پوچھنے کا کہا تھا کہیں وہ برا نا منا لیں
نہیں وہ کیوں بھلا برا منانیں لگی ان کے شائد ذہن سے اتر گیا ہوگا تم پوچھ آنا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
نوروز کی والدہ نے اسی رات نوروز کے ابو سے کھانے کے وقت جانے یا نا جانے کے متعلق پوچھ لیا اگلے روز نوروز اپنے چچا کے ہاں چلا جاتا ہے
اسلام وعلیکم آنٹی۔والسلام بیٹا آج بہت دنوں بعد چکر لگایا ہے کہاں گم ہو آگ کل کہیں نہیں آ نٹی بس آج کل تھوڑی مصروفیت ہوتی ہے اس لیے کم ہی چکر لگتا ہے آپ کی طرف۔چلو آو بیٹا آپ بیٹھو میں چائے لے کر آتے ہوں۔جی ٹھیک ہے
بیگم غلام حسن چائے لے آتی ہیں۔سناؤبیٹا آج کل پڑھائی کیسے جا رہی ہے۔اللہ کا شکر ہے بہت اچھی جا رہی ہے۔اچھا آج آپ کی طرف آنا کچھ یوں ہوا کہ پھپھو اور امی کا ارادہ بن رہا کہیں سیر پر چلتے ہیں وہ کہ رہی تھیں اگر آپ بھی ساتھ چلیں تو بہت اچھا ہوگا۔اس لیے امی نے کہا آپ سے جا کر پوچھ آؤں ہا ں بیٹا تم نے اچھا کیا میں بچوں سے اور تمہارے چچا سے پوچھتی ہوں پھر کل تمہیں یونیورسٹی میں سحرش بتا دے گی ٹھیک ہے جیسے آپ لوگوں کا ارادہ بنے مجھے کل بتا دیگی سحرش۔
اچھا بیٹا ویسے کب اور کہاں جانے کا ارادہ ہے آنٹی تقریباََ اگلے اتوار ہنہ جھیل ہی جایئں گے۔ٹھیک ہے آنٹی میں چلتا ہوں پھر جس طرح آپ کا ارادہ بنے مجھے آگاہ کر دیجیے گا۔
ٹھیک ہے بیٹا امی کو میرا سلام کہنا۔
اگلے روز سحرش نوروز کو بتاتی ہے کہ اس کی امی نے کہا ہے کہ وہ بھی ساتھ چلیں گے۔نوروز کی پھپو اسی شام اُن کی گھر آتی ہیں۔نوروز کی والدہ اُن کو سحرش لوگوں کو دعوتِ سیر کے متعلق بتاتی ہیں۔وہ اس پر خوشی کا اظہار کرتی ہیں۔
نوروز بھی گھر آجاتا ہے۔کیا حال ہیں بیٹا پھپھو میں ٹھیک ہوں۔آپ سنائیں آج کیسے کیسے ہمارے ہاں آناہوا ویسے ہی آ گئی سوچا آج آپ لوگوں کے ہاں چکر لگا آوئں۔ اچھا پھپھو یہ تو بتائیں اج کل انکل کہاں ہوتے ہیں نظر نہی آتے ہیں۔بیٹا بس جب سے قلات تبادلہ ہوا ہے بہت مصروف ہو گئے ہیں۔
ہاں آنٹی گردش روزگار بھی کتنی عجیب شَے ہے کبھی انکل اور ابو بھی ہمارے طرح سارا دن بس گھوم پھر کر گزارتے ہوں گے اور اب ہمارے خاتر گھر کا چکر بھی مشکل سے لگتا ہے۔ہاں بیٹا بس یہ تو وقت کے تقاضے ہیں جن کو پورا کرنا بھی ضروری ہوتا ہے۔اب تم لوگوں کا بھی وقت قریب آرہا ہے۔لیکن ہم اتنے خوار تو نہی ہوں گے۔بیٹا ہر وقت کے اپنے کچھ گرداب ہوتے ہیں۔اب تمہارے بزرگوں کی سقط زیادہ تھی اس لیے ان پر بوجھ بھی زیادہ تھا۔اب تم لوگوں کی سقط بھی کم ہے۔اس لیے تم پر بوجھ بھی کم ہوگا۔
ہاں یہ بات منطق سے مطابقت رکھتی ہے۔ ہاں بیٹا ابھی تو تہاری شادی ہوگی۔بیوی بچوں کے بھی اپنے تقاضے ہوتے ہیں۔
بس بہن یہیں تم دعا کرو نوروز جلدی سے اپنی تعلیم مکمل کر لے اور ہم اس کے لیے کوئی رشتہ ڈھوندیں۔
دعا تو ہر وقت بچوں کے ساتھ ہے نوروز کو تو میں کیا کوئی بھی اپنا بیٹا بنانے پر مصر ہوجائے۔آخر اتنا اچھا لڑکا جو ہے۔بس پھپھو اتنی تعریف بھی نا کریں کہیں آپ کی ہی نظر نا لگ جائے۔
نوروز تعریف سے کسی کو نظر نہیں لگتی۔اچھا پھپھو میں ویسے ہی مذاق کر رہا تھا۔بات تو بہت پیچھے رہ گئی تھی لیکن نوروز کے ذہن میں کہیں اٹک گئی تھی۔
نوروز ویسے ہی اس بات پر غور کر رہا تھا کہ اس کو یہ دوسری بار سننے کو مل گئی تھی۔اب اس کے دل میں عجب خیالات سر اٹھانے لگے۔
1 تبصرے
Aik . bat to clear kr den talat zaiba female ha ya male ?
جواب دیںحذف کریں