شاعرہ:  رمشا یاسین (کراچی)   

خدیجہ ؓ بھی خدا کی بندی ہے۔
عائشہ ؓ بھی خدا کی بندی ہے۔
فاطمہ ؓبھی خدا کی بندی ہے۔
آسیہ ؓ بھی خدا کی بندی ہے۔


تم کس حق سے عورت کو حق تلف کرتے ہو؟
نبیؐ سے بہت بڑھ گئے ہو یا خود کو خدا سے اوپر سمجھتے ہو؟
مانا کہ اک درجہ اوپر ہو عورت سے۔
اور سربراہی کا دعوٰی کیے پھرتے ہو؟
عورت تو تم سے اک بار ہوئی پیدا۔
تم تو ہر بار عورت سے پیدا ہوئے ہو۔
بھول گئے ہو شاید کہ وہ روحِ خدا ہے۔
بھول گیئ ہو شاید کہ وہ مخلوقِ خدا ہے۔
اور سمجھتے ہو تم اس کو پیروں کی جوتی؟
بنا کر نشانہ اسے ہوس کا اپنے!!
اور کہتے ہو بدکردار بھی عورت ہوئی؟
تو کیا تم دودھ کے دُھلے ہوئے ہو؟؟
یا فرشتہ صفت ہو انسان نہیں ہو؟؟
اچھا!! تو تیزاب کس نے پھینکا؟؟
اچھا!!تو تعلیم کا حق کس نے چھینا؟؟
اچھا!!تو عورت کی وراثت کس نے سلب کی؟؟
اچھا!!تو بغیر اس کی مرضی کے نکاح کس نے پڑھاے ئ؟؟
اچھا!!تو اس کے جسم سے کس نے کھیلا؟؟
اچھا!!تو اُس معصوم کو کس نے روندا؟؟
اچھا!! تو اِک ماں کی عزت کس نے لوٹی؟
اچھا!!تو اس کو دو کوڑوں کے خاطر کس نے بیچا؟؟
اچھا!!تو اس کو طوائف کس نے بنایا؟؟
اچھا!!تو اس پر پیسے کس نے لٹائے؟؟
اسے اس کے کپڑوں سے باہر نکالنے والا کون؟؟
پھر اسے غیرت کے نام پر قتل کرنے والا کون؟؟
پھر اسے تمغہِ امتیاز سے نوازنے والا کون؟؟
عورت بناکر اسے تم نے دیا ہی کیا ہے؟؟
پھر روتے ہو عورت حقوق مانگ رہی ہے!!
اور کہتے ہو عورت مرد بن رہی ہے!!
دین کے نام پر فقط باتیں کرنے والوں!!
جانتے بھی ہو دین کہتا کیا ہے؟؟
بھول گئے وہ فرمانِ نبویؐ،یا گزرا نہیں نظر سے کبھی؟؟
پوچھا گیا پہلا حق کمائی پر کس کا؟؟
فرمایا گیا، ماں!
پھر پوچھا کہ سکا؟
فرمایا پھر، ماں!
پھر پوچھا کہ کس کا؟؟
پھر کہا،ماں!
پھر پوچھا کہ اب؟
فرمایا کہ،باپ!
پہلاحق عورت کا۔
اور کہتے ہو بس مردانیت!!
خدا نے بخشی ہے عورت کوحرمت۔
فرض تم پر بھی کی اس سے چاہ و الفت۔
بنایا اسے گھر کی زینت۔
عطا کی اس کے قدموں کو جنت۔
عورت نہ ہو تو کہاں جاؤ گے؟؟
ہر گھر کو قبرستاں ہی پاؤ گے!!!
کہتے ہو خود کو مجازیِ خدا تم؟
خدا تو محبت کرتا ہے!
خدا تو حفاظت کرتا ہے!
خدا تو رحیم ہے!
لیکن تم تو درندے ہو!
لیکن تم حیوان ہو!
جانور سے بھی بد تر ہو!
اپنی حوس کو لے کر کہاں جاؤگے تم؟
جہنم کے دروازے کھل چکے ہیں!
بنایا ہے اُس نے تمہیں عورت کا محافظ!
اور تم کرتے ہو عورت پر تشدد؟؟
تم جب خدا کی مانتے نہیں!
تو مجازیِ خدا ہوے ئ بھی کیوں کر؟
دیتے ہو طعنے چار شادیوں کے۔
ایک کو تو عزت دو پہلے!!
یہ چار شادیاں فرض نہیں تم پر۔
عورت کو عزت دینا فرض ہے۔
اسے محبت کرنا فرض ہے۔
اسے تحفظ دینا فرض ہے۔
اس کا ساتھ دینا فرض ہے۔
یہ چار شادیاں فرض نہیں تم پر۔
بشرطیکہ انصاف کا تقاضہ ہو۔
تو چار بھی جایئز ہیں!!
پوری بات کرنا سیکھو۔
اسلام صرف مردوں کا نہیں۔
خدا مت بنو!
خدا سے ڈرو!


   رمشا یاسین کی مزید دلچسپ تحریر پرھننے کےلیے دیے گے لنک پر کلک کریں

کشش کا قانون 
 
x